لاہور:: پاکستانی معیشت میں بہتری آنے کے آثار بین الاقوامی اداروں کی طرف سے آ رہے ہیں اب روسی میڈیا نے بھی اعتراف کیا ہے کہ پاکستان معیشت میں بہتری آ رہی ہے جبکہ امریکا نے ملکی معاشی منظر نامہ منفی سے مستحکم قرار دینے کا خیر مقدم کیا ہے۔
روسی میڈیا کا کہنا ہے کہ مالی سال کے پہلے 6 ماہ کے دوران غیر ملکی سرمایہ کاری میں 200 فیصد اضافہ ہوا، صرف نومبر میں 64 کروڑ 20 لاکھ ڈالر مالیت کے بانڈز خریدے گئے۔
روسی خبر رساں ادارے کے مطابق مالی سال کے اختتام تک 3 ارب ڈالر مالیت کے بانڈ فروخت ہونے کی توقع ہے، بلومبرگ کی فہرست میں موجود 94 سٹاک مارکیٹس میں پاکستان سٹاک مارکیٹ سب سے اوپر ہے۔
یاد رہے کہ چند روز غیر ملکی خبر رساں ادارے بلومبرگ نے بھی پاکستان سٹاک مارکیٹ کے حوالے سے کہا تھا کہ پاکستانی حصص مارکیٹ دنیا کی بہترین مارکیٹ ہے۔ گزشتہ تین ماہ میں 100انڈیکس میں 36 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سرمایہ کاری پر منافع کی شرح پاکستان سٹاک مارکیٹ میں سب سے زیادہ ہے، یہی وجہ ہے پاکستان سٹاک مارکیٹ عالمی و مقامی سرمایہ کاروں کے لیے جگہ بنی ہوئی ہے۔
روسی خبر رساں ادارے کے مطابق پاکستان کی موجودہ معاشی پالیسی ملک کو استحکام کی راہ پر ڈال دے گی، غیر ملکی سرمایہ کاری 55 فیصد برطانیہ اور 44 فیصد امریکا سے آئی، پاکستانی چینی سرمایہ کاروں کے لیے 1 ارب ڈالر کے پانڈہ بانڈز جاری کرنےکا ارادہ رکھتا ہے۔
اُدھر امریکا کے سٹیٹ ڈپارٹمنٹ میں جنوبی ایشیائی امور کی انچارج ایلس ویلز نے وزارت خزانہ کی جانب سے اصلاحات کی کوششوں اور آئی ایم ایف پروگرام کو سراہتے ہوئے موڈیز کی جانب سے پاکستان کے معاشی منظرنامے (آؤٹ لک) کا خیرمقدم کیا ہے۔
سٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی قائم مقام سیکریٹری برائے جنوبی و وسطی ایشیا ایلس ویلز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئے ٹوئٹ میں کہا کہ جرات مندانہ معاشی اصلاحات سے پاکستان ترقی کو فروغ، نجی سرمائے کو متوجہ اور برآمدات میں اضافہ کرسکتا ہے۔
واضح رہے کہ عالمی مالیاتی ادارے موڈیز نے معیشت کے حوالے سے پاکستان کا آؤٹ لک منفی سے مثبت کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان میں بین الاقوامی ادائیگیوں کی صورتحال بہتر ہوئی ہے۔ ادائیگیوں کی صورتحال مزید بہتر ہوگی، زرمبادلہ کے ذخائرمیں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے، روپیہ کمزور ہونے سے قرضوں کا بوجھ بڑھا۔
دوسری جانب موڈیز انویسٹر سروس کے مطابق پاکستانی حکومت کو تصدیق کی گئی ہے کہ ملک میں طویل جاری کی جانے والی مقامی اور غیر ملکی کرنسی اور غیر محفوظ قرضوں کی درجہ بندی بی تھری اور آؤٹ لک کو منفی سے مستحکم کردیا گیا۔