اسلام آباد:: مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اداروں کو متنازع نہیں بنانا چاہتے، آرمی ایکٹ میں ترمیم پارلیمانی معاملہ ہے، حکومت جلد بازی کر رہی ہے، جے یو آئی (ف) حمایت نہیں کرے گی۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے کمزوری دور کرنے کا کہا تھا لیکن مزید سقم پیدا کیا جا رہا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم جعلی اسمبلی کو ایسا قانون پاس کرنے کی اجاذت نہیں دے سکتے۔ جہاں عدالتی فیصلوں کو تحلیل کرنا ہو، وہاں قانون سازی نہیں بلکہ آئینی ترمیم کی ضرورت ہوتی ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ فوج ہمارا دفاعی ادارہ ہے، فوج کے سربراہ غیر متنازع ہیں انہیں متنازع نہیں بنانا چاہتے۔ حکومتی اقدامات فوج کے ادارے اور قیادت کو متنازع بنا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کے حوالے سے قانون سازی سے لاتعلقی کا اعلان کرتے ہیں۔ اس اہم معاملے پر بہت عجلت میں سب کچھ کیا جا رہا ہے۔ پارلیمنٹ میں (ن) لیگ کا فرض تھا کہ پہلے تمام اپوزیشن کو اکٹھا کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کو گزشتہ روز فون پر پیغام دیا تھا کہ سب کو اکٹھا کیا جائے لیکن ایسا نہیں ہوا۔ ووٹنگ کا حصہ بننے یا نہ بننے کا فیصلہ پارلیمانی پارٹی کرے گی۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے کہا کہ پارلیمنٹ میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے بل لایا جا رہا ہے۔ ہم عوام کا مینڈیٹ چوری کرکے بنائی گئی اسمبلی کو قانون سازی کا حق نہیں دے سکتے۔