وزیر اعلی خیبر پختونخوا کیے ترجمان کی طرف سے جاری اعلامیہ میں دعوٰی کیا گیا ہے کہ عمران خان کے ویژن کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈۃ پور کی ہدایت پر محکمہ پولیس میں متعدد اہم فیصلے اور اقدامات اٹھائے گئے ہیں جن کا مقصد عوام کے تحفظ کو بہتر بنانا اور پولیس کو مزید مضبوط اور فعال بنانا ہے۔ جبکہ جنوبی اضلاع کے لیے 1356 نئی آسامیاں تخلیق کی گئی ہیں، اور 1200 کانسٹیبلز کی بھرتی آخری مراحل میں ہے، تقرر نامے جلد جاری کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ سب انسپکٹرز، اسسٹنٹ سب انسپکٹرز، اور ہیڈ کانسٹیبلز کی بھرتیاں بھی مروجہ طریقہ کار کے تحت جاری ہیں، جس سے پولیس فورس کی کارکردگی میں مزید بہتری آئے گی۔
مزید کہا گیا کہ شہداء کے خاندانوں کو مزید سہولتیں فراہم کرنے کے لیے وزیراعلیٰ کی خصوصی ہدایت پر پولیس شہداء کے بچوں کے بھرتی کوٹے میں بڑا اضافہ کیا گیا ہے، جسے 5 فیصد سے بڑھا کر 12.5 فیصد کر دیا گیا ہے۔ نئے کوٹے کے تحت 246 اسسٹنٹ سب انسپکٹرز بھرتی کیے جا چکے ہیں، جن میں پشاور ریجن سے 85، مردان سے 51، ڈی آئی خان سے 24، کوہاٹ سے 25، ملاکنڈ سے 35، اور بنوں سے 26 افراد شامل ہیں۔ مزید 72 اسسٹنٹ سب انسپکٹرز کو بھی جلد پشاور، ملاکنڈ اور ڈی آئی خان ریجن میں بھرتی کیا جائے گا۔
ترجمان کے مطابق ان سروس کوٹہ کے تحت 1153 مزید آسامیوں پر بھرتی کے لیے کیس پبلک سروس کمیشن کو بھیج دیا گیا ہے، جبکہ اسسٹنٹ سب انسپکٹرز کے 25 فیصد کوٹے کے تحت 631 مزید آسامیوں کی بھرتی بھی جلد عمل میں لائی جائے گی اور پولیس فورس کی صلاحیت میں اضافہ کرنے کے لیے 802 ملین روپے کی لاگت سے گاڑیوں کی خریداری کا عمل جاری ہے، جس میں 34 ڈبل کیبن، 15 سنگل کیبن، 30 چھوٹی سنگل کیبن گاڑیاں اور 15 موٹر بائیکس شامل ہیں۔ ساتھ ہی 760 ملین روپے کی لاگت سے 79 سنگل کیبن 4×4 گاڑیوں کی بلٹ پروفنگ کا کام بھی تیزی سے جاری ہے تاکہ پولیس اہلکاروں کو زیادہ محفوظ اور جدید سہولیات فراہم کی جا سکیں۔ جبکہ یہ تمام اقدامات عمران خان کے ویژن کے تحت خیبر پختونخوا کی پولیس کو ایک جدید، فعال، اور عوام دوست ادارہ بنانے کی جانب ایک اور قدم ہیں۔