امریکہ اپنی نسل کشی کے تاریخی رجحان پر قابو نہ پانے کی قیمت ادا کر رہا ہے، رپورٹ

واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک)یوکرین پر روس کے حملے کا جواز پیش کرنے کے لیے، صدر ولادیمیر پوٹن نے کیف حکومت پر ڈونباس کے علاقے میں نسل کشی کا الزام لگایا۔ حملے کے بعد، یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے بھی روس کے خلاف اسی طرح کے الزامات کو دوہرایا اور بین الاقوامی فوجداری عدالت سے اس حوالے سے تحقیقات کرنے کا کہا۔چینی میڈ یا کے مطا بق 1948 میں نسل کشی کے کنونشن میں کہا گیا کہ اگر کوئی گروہ مکمل طور پر یا جزوی طور پر کسی ایک قوم ، نسل یا مذہبی گروہ کو ختم کرنے کی کوشش کرتا ہے تو وہ نسل کشی کا مرتکب ہوگا۔ امریکہ میں یہ رجحان تاریخی طور پر موجود ہے اور کسی بھی دور میں اس میں کمی کی سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی۔ امریکہ میں نسل کشی کے دیگر کئی طریقے موجود ہیں جن میں مقامی قبائل کو نوکریوں میں حصہ نہ ملنے اور بنیادی حقوق کا استحصال وغیرہ۔ یہ جبر چار صدیوں سے زیادہ عرصے سے جاری ہے۔ان نا انصافیوں کی وجہ سے امریکہ میں آج طبقاتی تقسیم بہت زیادہ بڑھ چکی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں