لاہور:: چار دن گزرے کے بعد بھی خاتون سے زیادتی کے ملزم گرفت میں نہ آسکے، کرمنل ریکارڈ رکھنے والے 70 سے زائد افراد کی سخت نگرانی کی جا رہی ہے۔
زیادتی کا نشانہ بننے والی خاتون کے رشتہ دار اور مقدمے کے مدعی کو شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ کرمنل ریکارڈ رکھنے والے 70 سے زائد افراد کی سخت نگرانی بھی کی جا رہی ہے، کرول گھاٹی کے رہائشیوں کا ڈی این اے بھی کیا جائے گا۔
وزیراعلیٰ پنجاب کی قائم کردہ کمیٹی نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا، وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت، آئی جی پنجاب انعام غنی بھی جائے وقوعہ پہنچے، ان کا کہنا تھا کہ واقعہ کی تفتیش کو جدید سائنسی خطوط پر آگے بڑھایا جا رہا ہے، ملزمان جلد قانون کے کٹہرے میں ہونگے۔
عثمان بزدار نے اپنے بیان میں کہا موٹر وے واقعہ ٹیسٹ کیس ہے، معاملہ جلد سے جلد منطقی انجام تک پہنچنا چاہیے، سائنٹیفک طریقے سے تحقیقات آگے بڑھایا جائے، درندگی کے مرتکب عبرتناک سزا سے بچ نہیں سکیں گے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے حکام کو پیشرفت سے لمحہ بہ لمحہ آگاہ رکھنے کی ہدایت بھی کی۔