گجرات:: دنیا بھر میں موجود فوج اپنے ملک کے لیے مشکل ترین ڈیوٹی کے فرائض انجام دیتے ہیں بدلے میں ملکی عوام انہیں عزت دیتے ہیں تاہم بھارت میں ایک الٹ واقعہ پیش آیا ہے جہاں پر نچلی ذات دلت سے تعلق رکھنے والے ایک بھارتی فوج کو اس وقت تشدد کا نشانہ بنا دیا گیا جب وہ اپنی بارات پر گھوڑے پر بیٹھ کر جا رہا تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ایک دلت کو دولہا بن کر گھوڑے پر بیٹھنے کا کوئی حق نہیں، بھارت میں دلت فوجی اہلکارکو بھری بارات میں ہی بدترین تشدد کا نشانہ بنا دیا گیا۔ نہ صرف یہ بلکہ انتہائی شرمناک حرکت کرتے ہوئے بارات میں شامل لوگوں پر پتھراو بھی شروع کردیا جس سے متعدد خواتین زخمی ہوگئیں۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق بھارتی ریاست گجرات کے شہر پالن پور میں نسل پرستی کا واقعہ پیش آیا ہے جہاں کچھ انتہا پسندوں نے دلت کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے آکاش کوٹیا نامی نوجوان کو خبردار کیا کہ شادی پر صرف ’اونچی‘ ذات سے تعلق رکھنے والا ہی گھوڑے پر دلہن لینے جاسکتا ہے۔
انتہا پسندوں کا کہنا تھا کہ ’نچلی‘ذات والوں کو کوئی حق نہیں ہے، تاہم شادی کی خوشی میں متاثرہ شخص نے پرواہ نہ کی اور شادی والے دن گھوڑے پر بیٹھا ابھی گھر سے نکلا ہی تھا کہ انتہا پسند جتھا وہاں پہنچ گیا جس نے گھوڑے سے گھسیٹتے ہوئے نیچے گرا دیا اور بری طرح مارا پیٹا، صرف یہی نہیں بلکہ باراتیوں پر پتھر بھی برسائے جن سے کئی خواتین زخمی ہوگئیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق تشدد کا نشانہ بننے والا دولہا 27 الہ آکاش کوٹیا بھارتی فوج میں ملازم ہے۔
دلتوں کے حقوق کیلئے کام کرنے والی ایک تنظیم پولیس میں ایف آئی آر درج کروائی ہے جس کے بعد پولیس ایکشن میں آئی اور اب تک گیارہ افراد کو گرفتارکرلیاگیاہے۔