کوئٹہ:: مہنگائی کا نہ رکنے والا طوفان جاری، کوئٹہ میں چائے کی پتی کے نرخوں کو بھی پر لگ گئے۔ فی کلو چائے کی پتی کی قیمت میں چند ماہ کے دوران سینکڑوں روپے کا اضافہ ہو چکا ہے۔ چائے کے صارفین اور تاجر دونوں ہی پریشان ہیں۔
کوئٹہ میں چائے کی چسکیوں کے بغیر زندگی بے مقصد دکھائی دیتی ہے اور خاص کر سردی کے دنوں میں، کیونکہ چائے ہر محفل کا لازمی جزو ہے۔ مگربڑھتی مہنگائی کے باعث گذشتہ 3 ماہ کے دوران کالی اور سبز چائے کی پتی کی قیمت میں فی کلو 250 سے لیکر 350 روپے تک کا اضافہ ہوا ہے۔
ان حالات میں چائے کے شوقین افراد چائے نوشی ترک کرنے پر مجبور اور قہوہ خانوں کی رونقیں ماند پڑنے لگی ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ سستی عیاشی بھی ان کی قوت خرید سے باہر ہو چکی۔
کوئٹہ میں زیادہ تر لوگ سبز چائے کے استعمال کےعادی ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق گھروں، بازاروں اور ہوٹل وغیرہ پر یومیہ 3 ٹن سے زیادہ چائے کی کھپت ہے۔ چائے کی تجارت کرنے والوں کا موقف ہے ٹیکس کی بھرمار کے سبب کاروبار مندی کا شکار ہے۔ چائے کی پتی مہنگی ہونے کی ایک اہم وجہ ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری بھی ہے۔