اسلام: جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ہم شریعت کی رو سے باطل کے خلاف ڈٹے ہوئے ہیں اور پیچھے ہٹ جانے کو گناہ کبیرہ سمجھتے ہیں ہرگز پیچھے نہیں ہٹیں گے اور آگے بڑھ کر سخت حملہ کریں گے۔
آزادی مارچ دھرنے کے چوتھے روز شرکا سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم یہاں آئے ہیں تو پیش رفت کرکے ہی جائیں گے، پورے پاکستان کو اجتماع گاہ بنا کر دکھائیں گے یہ سیلاب اب تھمے گا نہیں اور آگے ہی بڑھے گا، آج اسلام آباد بند ہے اب پورا پاکستان بند کرکے دکھائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ڈی چوک تو تنگ جگہ ہے جبکہ یہ جگہ کشادہ ہے لیکن یہ جگہ بھی ہم پر تنگ کردی گئی ہے، اس اجتماع سے اسرائیل اور قادیانی لابی کو پریشانی ہے، موجودہ حکومت کی وجہ سے اس خطے میں اسرائیل کا اثر و رسوخ بڑھ جائے گا کیوں کہ اسرائیل کی سرمایہ کاری پر اس اجتماع نے پانی پھیر دیا ہے، یہاں کے حکمراں بیرونی دباؤ پر آئین پاکستان کی اسلامی دفعات میں تحریف پر آمادہ ہوجاتے ہیں لیکن اب اس اجتماع کے بعد آئندہ کسی کی جرأت نہیں ہوگی کہ اسلامی دفعات میں ردوبدل کی کوشش کرے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں کہا جاتا ہے کہ انتخابات میں دھاندلی کے معاملے پر الیکشن کمیشن سے رجوع کریں، یہاں تو ہرالیکشن میں مداخلت کرکے اپنی مرضی کے نتائج حاصل کیے جاتے ہیں، الیکشن کمیشن بے بس نہ ہوتا تو آج یہاں اتنی بڑی تعداد میں لوگ جمع نہیں ہوتے، پانچ برس گزر گئے پی ٹی آئی کے خلاف فارن فنڈنگ کیس کا اب تک فیصلہ نہیں ہوا تو دھاندلی کے معاملے کا فیصلہ کیسے آجائے گا؟
0