اسلام آباد:: مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ پاکستانی معیشت بحران سے نکل رہی ہے۔ حکومت کی کوشش ہے کہ اشیائے ضروریہ کی قیتموں میں کمی ہو جبکہ برآمدات بڑھانا بھی اولین ترجیح ہے۔
مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کا ایک تقریب سے خطاب میں کہنا تھا کہ ایکسپورٹ سیکٹر کو سستی بجلی اور گیس فراہم کی جا رہی ہے، ایکسپورٹ پر ٹیکسز عائد نہیں بلکہ اس سیکٹر کو سبسڈی دے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بزنس ایجوکیشن کو مزید بہتر بنانے کے راستے تلاش کرنے ہوں گے۔ سی پیک پر بزنس سکولز کا قیام عمل میں لایا جائیگا۔ کوشش کر رہے ہیں کہ بزنس یونیورسٹیوں سے تعلقات بہتر بنائیں جس سے پاکستان میں بزنس پرموٹ ہوگا اور ہماری اپنی گریجویٹ یوتھ بزنس کلاس پیدا ہوگی۔
مشیر خزانہ نے کہا کہ بزنس سکولز کو بڑھانا ہوگا کیونکہ ملک کا مستقبل بزنس سے ہی بہتر ہوگا۔ حکومت کامیاب جوان پروگرام شروع کر رہی ہے، اس کے تحت جوانوں کو سکالرشپ دی جائیگی۔ دیکھنا ہوگا کہ کیسے بزنس گریجویٹ تیار کیے جائیں جو حکومت کی استعداد کار میں اضافے کا سبب بنیں۔
حفیظ شیخ نے کہا کہ اس وقت ٹیکنالوجیکل انقلاب آ رہا ہے لیکن ہمیں اس کے لیے تیار ہونا ہوگا۔ بزنس سکولز کو اس تبدیلی سے مقابلے کیلئے تیار رہنا ہوگا۔ دیکھنا ہوگا کہ بزنس سکول ایکسپورٹ کے اضافے کیلئے کیا کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ہمیں معیار اور قومی مفاد پر فوکس کرکے کام کرنا ہوگا۔