لاہور:: سابق وزیراعظم نواز شریف کی احتساب عدالت میں جمع کروائی گئی تازہ ترین میڈیکل رپورٹ دنیا نیوز نے حاصل کر لی ہے۔ یہ میڈیکل رپورٹ دو صفحات پر مشتمل ہے۔ رپورٹ میں نوازشریف کی انجیو گرافی جلد از جلد کروانے کی سفارش کی گئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کی اگر انجیو گرافی نہ کرائی گئی تو ان کی صحت کو خطرہ ہو سکتا ہے۔ نواز شریف کے غیر متوازن پلیٹ لیٹس کی وجہ سے پہلے ہی علاج موخر ہوتا رہا تاہم ان کے پلیٹ لیٹس اب ٹھیک ہیں۔
میڈیکل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ںواز شریف کا ماہر امراض خون ڈاکٹر کاظمی سے 24 فروری کا وقت لیا گیا ہے۔ ڈاکٹر کاظمی سے کنسلٹ کرکے دل کے علاج کی طرف جائیں گے۔ نواز شریف کو علاج کے لیے برطانیہ میں طبی ماہرین کی زیر نگرانی رہنا چاہیے۔
دوسری جانب لاہور کی احتساب عدالت نے چودھری شوگر ملز کیس میں تازہ میڈیکل رپورٹس کی روشنی میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی حاضری سے معافی کی درخواست منظور کر لی ہے۔
احتساب عدالت کے جج امیر محمد خان نے چودھری شوگر ملز کیس کی سماعت کی۔ جیل حکام نے جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر نواز شریف کے بھتیجے یوسف عباس کو عدالت میں پیش کیا۔
دوران سماعت عدالتی حکم پر نواز شریف کے وکیل نے ان کی تازہ میڈیکل رپورٹس عدالت میں جمع کرائیں۔ وکیل نے موقف اختیار کیا کہ نواز شریف کی صحت تاحال خراب ہے لہذا عدالت ان کی حاضری سے معافی کی درخواست منظور کرے۔
احتساب عدالت میں شریف خاندان کے کیسز کی سماعت کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، جوڈیشل کمپلیکس کے اطراف آنے والے راستوں کو خاردار تاریں اور کنٹینرز لگا کر بند کیا گیا۔
سابق وزیر اعظم نواز شریف کے وکیل امجد پرویز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ڈاکٹر ڈیوڈ لارنس کا میڈیکل سرٹیفکٹ عدالت میں جمع کرایا ہے، نواز شریف ایک کلینکل ٹیم کی نگرانی میں ہیں جو فروری کے آخری ہفتے میں نواز شریف کے مختلف چیک اپ کرے گی، اس وجہ سے نواز شریف ابھی پاکستان کے لیے سفر نہیں کر سکتے۔