اسلام آباد:: نئے اٹارنی جنرل کی تعیناتی میں تاخیر کی وجوہات کا پتہ چلا لیا۔ وزیر قانون فروغ نسیم کو نئے اٹارنی جنرل کی تعیناتی پر تحفظات ہیں جبکہ کابینہ کا ایک طاقتور حلقہ خالد جاوید خان کو اٹارنی جنرل بنوانے پر بضد ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کا موقف ہے کہ نامزد اٹارنی جنرل حکومت کو درپیش قانونی مسائل کا زیادہ ادراک نہیں رکھتے، وزیر قانون کے تحفظات کی وجہ سے تاحال نئے اٹارنی جنرل کی تعیناتی نہ ہو سکی۔
دوسری جانب وزارت قانون کے ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے اٹارنی جنرل کے تقرر کے لئے نامور وکلاء سمیت 6 سے زائد ناموں پر غور ہو رہا ہے، اس بات کا جائزہ لیا جا رہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں کون سا وکیل بہتر کردار ادا کرسکتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت آج اٹارنی جنرل کا نام فائنل کرنے کی کوشش کرے گی۔
ادھر حکومتی ترجمان فردوس عاشق نئے اٹارنی جنرل کیلئے خالد جاوید کی نامزدگی کا اعلان کرچکی ہیں۔ انہوں نے کہا آئین و قانون کی حکمرانی وزیراعظم کی اولین ترجیح ہے، تمام آئینی اداروں کا احترام کرتے ہیں، آئینی اداروں کی عزت و توقیر ہمارے لیے انتہائی مقدم ہے۔