0

محکمہ ایکسائز میں نمبر پلیٹس کا بحران شدید تر، 15 لاکھ کمپیوٹرائزڈ پلیٹیں التواء کا شکار

لاہور:: محکمہ ایکسائز میں نمبر پلیٹس کا بحران شدید ہو گیا، 10 ماہ میں 15 لاکھ کمپیوٹرائزڈ نمبر پلیٹس التواء کا شکار ہیں، عوام ایکسائز دفاتر کے چکر پہ چکر لگانے پر مجبور ہو گئے، وزیر ایکسائز نے بحران کا ملبہ سابق حکومت پر ڈال دیا۔

نمبر پلیٹس کا بحران، ادائیگی کے باوجود شہری پریشان، محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن 10 ماہ گزرنے کے باوجود کمپیوٹرائزڈ نمبر پلیٹس کی تیاری کا سلسلہ شروع نہ کر سکا۔ گزشتہ سال جون میں نمبر پلیٹس تیار کرنے والی کمپنی کے ساتھ معاہدہ ختم ہوا مگر فراہمی فروری2019ء میں بند ہوئی، محکمہ نے اس بحران پر جامع پالیسی بنانے کے بجائے ڈنگ ٹپاؤ پالیسی اختیار کر لی، دوبارہ ٹھیکہ کیسےاور کسے دیا جائے، یہ فیصلہ ہی نہ ہو سکا۔ 10 ماہ میں 15 لاکھ نمبر پلیٹس التواء کا شکار، محکمہ ایکسائز اس مد میں ایک ارب روپے سے زائد عوام کی جیبوں سے نکلوا چکا ہے۔

دوسری جانب نمبر پلیٹس کے حصول کے لیے عوام ایکسائز دفاتر میں خوار ہو رہے ہیں، کہتے ہیں جب بھی آفس آتے ہیں دو سے تین ماہ کا وقت دے دیا جاتا ہے۔ صوبائی وزیر ایکسائز حافظ ممتاز نے بحران کا ذمہ دار سابق حکومت کو قرار دیا۔ کہتے ہیں سابق حکومت نمبر پلیٹس پر کوئی واضح پالیسی نہ بنا سکی، چند ماہ تک یونیورسل نمبر پلیٹس کی تیاری شروع ہو جائے گی، نئے معاہدے کی سمری جلد وزیر اعلیٰ کو بھجوائی جائے گی۔

محکمہ ایکسائز کے دعوے تو اپنی جگہ مگر کمپیوٹرائزڈ نمبر پلیٹس کی تیاری کا سلسلہ جلد شروع ہوتا نظر نہیں آ رہا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں