0

قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا آٹے کے بحران پر فوری انکوائری کا مطالبہ

لندن:: مسلم لیگ کے صدر میاں شہباز شریف نے آٹے کے بحران پر فوری انکوائری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحقیقات کی جائیں کہ کس کے حکم پر آٹا بیرون ملک بھجوایا گیا؟

شہباز شریف کی جانب سے جاری بیان میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ جب ملک میں کمی تھی تو گندم اور آٹا ملک سے باہر کیوں بھیجا گیا؟ قوم کو بتایا جائے کہ کس کے حکم پر اور کس قیمت پر گندم اور آٹا برآمد ہوا؟ عوان کو معلوم ہونا چاہیے کہ ملک وقوم کا نقصان کرکے کس نے فائدہ اٹھایا؟

قائد حزب اختلاف نے سوال اٹھا کہ 16 ماہ میں گندم کے ذخائر کہاں گئے؟ ذخائر کم تھے تو برآمد کرنے کا فیصلہ کیوں ہوا؟ سولہ ماہ میں ہر چیز کے تباہ ہونے کی وجوہات کا پتا لگانا ہوگا۔

انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ صورتحال کی تنزلی کا یہی عالم رہا تو تین ماہ بعد کا سوچ کر خوف آ رہا ہے۔ حکمران 2020ء کو بہتری جبکہ معاشی ماہرین معاشی تباہی کا سال قرار دے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ قوم کی چیخیں نکلوانے کے باوجود مزید اربوں روپے کے مزید ٹیکس کی بازگشت قیامت در قیامت ہے۔ مزید ٹیکس لگانے سے معیشت کی رہی سہی سانس بھی بند ہو جائے گی۔

لیگی صدر نے کہا کہ ملک میں اصلاحات کے نام پر حماقتوں کا بازار گرم ہے۔ اگر عمران صاحب لاعلم ہیں تو نالائق اور اگر ان کی مرضی سے ہو رہا ہے تو پھر وہ کرپٹ عناصر کے سرغنہ ہیں۔ معاشی ماہرین کے تجزیات درست ہیں تو آنے والا وقت قوم کی چیخوں کو آسمان پر پہنچا دے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں