لاہور:: سنگین غداری کیس میں خصوصی عدالت کی تشکیل کے خلاف لاہور ہائی کورٹ کا تفصیلی فیصلہ آ گیا۔ پرویز مشرف کی عدم موجودگی میں سزا کو آئین اور اسلامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ آرٹیکل 6 کا اطلاق ماضی سے نہیں کیا جا سکتا۔
36 صفحات پر مشتمل متفقہ فیصلہ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی، جسٹس مسعود جہانگیر اور جسٹس امیر بھٹی نے تحریر کیا۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملزم کی غیر موجودگی میں ٹرائل غیر اسلامی، غیر آئینی اور غیر قانونی ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ خصوصی عدالت کا قیام کریمنل لا، سپیشل کورٹ ترمیمی ایکٹ 1976ء کی دفعہ 4 کی خلاف ورزی ہے۔ 18ویں ترمیم کے بعد 29 دسمبر 1994ء کے نوٹیفکیشن میں ترمیم نہ کرنا قانون سے متصادم ہے۔
تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل 6 کا اطلاق ماضی سے نہیں کیا جا سکتا، جو آئین کے آرٹیکل 12 سے بھی متصادم ہے جبکہ پرویز مشرف کے خلاف عائد الزامات 18ویں ترمیم سے پہلے آرٹیکل 6 کا حصہ نہیں تھے۔ تفصیلی فیصلے میں سورہ النساء، سورہ ص اور سورہ المائدہ کی آیات کا حوالہ بھی دیا گیا ہے۔