اسلام آباد:: دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی نے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانیوں کو ٹارگٹ کرکے ڈی پورٹ کرنے سے متعلق خبریں درست نہیں ہیں۔ سعودی عرب میں پاکستانیوں کیخلاف کوئی مہم نہیں چل رہی۔
ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ سیکریٹری جنرل نے واضح کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پاسداری ناگزیر ہے۔ امید کرتے ہیں کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ بھارت کے دوران کشمیر کی صورتحال پر بات ہوگی
تفصیلات کے مطابق ہفتہ وار بریفنگ کے دوران دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں دو سو روز سے کرفیو اور لاک ڈاؤن جاری ہے۔ پاکستان مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کو عملی شکل دینے کا خواہاں ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے واضح کیا کہ مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی پامالی بند ہونی چاہیے۔ برطانوی کل جماعتی پارلیمانی گروپ نے بھی انسانی حقوق کی پامالیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ کشمیر کے معاملے پر سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل پر زور دیا۔ اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق اور بنیادی آزادی کا احترام کرنے کی ضرورت ہے۔
ان اک کہنا تھا کہ پاکستان افغان امن عمل میں پیشرفت اور افغان فریقین کے درمیان نتیجہ خیز مذاکرات چاہتا ہے۔ پاکستان، افغانستان میں امن واستحکام کے لیے کسی بھی دوسرے ملک سے زیادہ خواہشمند ہے۔ توقع ہے جلد یا بدیر افغان امن معاہدے پر دستخط ہو جائیں گے اور اس میں تمام فریقین کے مفادات کو مدنظر رکھا جائے گا۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے گہرے دوستانہ تعلقات ہیں۔ پاکستانیوں کو ٹارگٹ کرکے ڈی پورٹ کرنے سے متعلق خبریں درست نہیں ہیں۔ سعودی عرب میں غیر قانونی تارکین کے خلاف مہم معمول کی کارروائی ہے۔