اسلام آباد:: وزیراعظم عمران خان نےکہاہےکہ حکومت کی اقتصادی پالیسیوں کامحورغربت کا خاتمہ ہے،احساس پروگرام غریبوں کی محرومیوں کےخاتمے کاآغازہے،غریب خواتین معاشرے کاکمزور ترین طبقہ ہے،ہماری اولین ترجیح غریب خواتین کوغربت سے نکالناہے۔
وزیراعظم اسلام آباد میں احساس پروگرام کے تحت مالیاتی اقدامات کے حوالے سے تقریب سے خطاب کررہے تھے،اس موقع پر نیدر لینڈ کی ملکہ میکسیمانے بھی خطاب کیا۔وزیراعظم نے کہاکہ ملکہ میکسیما کے دورہ پاکستان اور احساس پروگرام میں دلچسپی پر شکرگزار ہیں، ملکہ میکسیما کا انسانی ہمدردی کے کاموں میں دلچسپی لینا قابلِ تحسین ہے. وزیراعظم نے کہاکہ سیاست میں آنے سےپہلے میں ایک سماجی کارکن تھااور سماجی کام ہی مجھے سیاست میں لے آیا،سماجی کام اور سیاست مختلف نہیں ہیں،دونوں کا مقصد انسانی فلاح ہے، اگر آپ حکومت میں آکر ریاست کو فلاحی بنا دیتے ہیں تو انسانی خدمت کا اس سے بہتر طریقہ نہیں ہوسکتا،یہی جذبہ مجھے سیاست میں لے آیا ۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ میں نبی کریمﷺ سے بے حد متاثر ہوں،ہمارے نبی ﷺ نے پہلی فلاحی ریاست قائم کی، مدینہ کی ریاست انصاف کے اصول پر قائم ہوئی،مدینہ کی ریاست نے کمزور طبقے کی ذمہ داری لی، یہ ریاست دنیا کی پہلی ریاست تھی جس نے غریبوں، یتیموں، مسکینوں، بیواؤں اور بوڑھوں کی ذمہ داری اٹھائی۔
اُنہوں نے کہا کہ آج امیر اپنا ٹیکس بچانے کیلئے آف شور کمپنیاں بنارہے ہیں،گزشتہ دہائیوں کے دوران امیر اورغریب میں فرق بڑھتا رہا،ہماری حکومت غربت کے خاتمے کیلئےاقدامات کررہی ہے،سب سہولیات امیروں کیلئے ہیں،غریبوں کاکوئی خیال نہیں رکھاگیا،ملک میں3قسم کاتعلیمی نظام رائج ہے،غریبوں کیلئے الگ اور امیروں کیلئے الگ نظام تعلیمی، انگلش میڈیم سکول امیروں کے بچوں کیلئے نجی ہسپتال امیروں کیلئے ہیں، غریبوں کے بچے اردو میڈیم سکولوں میں پڑھتے ہیں ۔ اُنہوں نےکہا کہ حکومتی اقتصادی پالیسیوں کا محور غربت کاخاتمہ ہے،احساس پروگرام غریبوں کی محرومیوں کے خاتمے کا آغاز ہے،غربت کا خاتمہ ہماری اولین ترجیح ہے ،اِس حوالے سے اقدامات کیے جارہے ہیں،غریب خواتین معاشرے کا کمزور ترین طبقہ ہے، ہماری اولین ترجیح غریب خواتین کوغربت سے نکالنا ہے۔
نیدر لینڈ کی ملکہ میکسیما نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ احساس پروگرام حکومت کی طرف سے اچھا قدام ہے، اس پروگرام سے خواتین کو با اختیار بنانے میں مدد ملے گی۔ اُنہوں نے کہاکہ پاکستان میں صرف 7فیصد خواتین کے بنک اکاؤنٹس ہیں،ملکی ترقی کیلئے خواتین کو مالیاتی نظام میں شامل کرنے کی ضرورت ہے،پروگرام کو کامیاب بنانے کیلئے اداروں کے کام کو مربوط کرنے کی ضرورت ہے، خواتین کو مالی طورپر با اختیار بنانے کیلئے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی سے لیس کرنا ہوگا،پاکستان میں صرف 33فیصد خواتین کے پاس موبائل ہے ،پروگرام کے اختتام پر ہر خاتون کا اپنا بنک اکاؤنٹ ہوگا،پروگرام پرعملدرآمد کیلئے وزیراعظم ذاتی دلچسپی لے رہے ہیں ۔
0