لاہور:: پاکستان اور بنگلا دیش کے درمیان تین ٹی ٹونٹی سیریز کے آخری میچ میں بارش کے باعث شائقین کے ارمانوں پر پانی پھر گیا۔ تیسرا ٹی ٹونٹی میچ بارش کے باعث منسوخ کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اور بنگلا دیش کے درمیان تیسرے ٹی ٹونٹی میچ کے دوران امپائرز نے کئی مرتبہ گراؤنڈ کا رخ کیا لیکن تواتر کے ساتھ جاری بارش کے سبب میچ شروع ہونے کا امکان پیدا نہ ہو سکا۔ بالآخر بارش نہ رکنے کے بعد امپائرز نے دونوں ٹیموں کے کپتان اور میچ ریفری سے مشاورت کے بعد میچ منسوخ کرنے کا اعلان کردیا۔
تین ٹی ٹونٹی میچز کی سیریز پاکستان نے 0-2 سے جیت لی۔
دوسری طرف پاکستان کرکٹ بورڈ نے بارش کے باعث منسوخ ہونے والے تیسرے ٹی ٹونٹی میچ کی ٹکٹیں ریفنڈ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے تیسرے ٹی ٹونٹی میچ کی ٹکٹ فیس واپس کرنے کے لیے شائقین کرکٹ کو کوریئرز سنٹرز پر رابطہ کرنے کا کہا ہے۔
اس سے قبل تیسرے میچ کے لیے قومی سکواڈ میں 2 تبدیلیوں کا امکان ظاہر کیا جا رہا تھا، عماد وسیم کی جگہ عماد بٹ، حارث روف کی جگہ عثمان قادر کو کھلانے پر غور کیا جا رہا تھا۔
یاد رہے کہ پاکستان نے بنگلہ دیش کو پہلے ٹی ٹونٹی میں 5 وکٹیں جبکہ دوسرے ٹی ٹو ٹونٹی میچ میں ایک وکٹ سے شکست دی تھی۔
سیریز کے دوران دونوں میچ کے دوران مین آف دی میچ کا ایوارڈ سینئر بیٹسمین شعیب ملک اور محمد حفیظ نے شاندار واپسی کی تھی۔ اور سیریز کے دونوں میچز میں نصف سنچریاں بنائی تھی، دوسرے میچ میں کپتان بابر اعظم بھی شاندار ففٹی بنانے میں کامیاب ہوئے تھے۔
دوسری طرف پاکستان کرکٹ کے خلاف ٹی ٹونٹی سیریز کھیلنے کے بعد مہمان ٹیم کل بروز منگل کو وطن واپس پہنچ جائے گی۔
میچ منسوخ ہونے کے باوجود پاکستان کرکٹ ٹیم رینکنگ میں سرفہرست پوزیشن برقرار رکھنے میں کامیاب ہو گی، پاکستان کے اس وقت 270 پوائنٹس ہیں جبکہ دوسرے نمبر پر آسٹریلوی ٹیم ہے جس کے رینکنگ میں 269 پوائنٹس ہیں۔
یاد رہے کہ سیریزکے دوسرے حصے کے دوران مہمان ٹیم ایک مرتبہ پھر آئندہ ماہ پاکستان آئے گی اور ایک ٹیسٹ میچ کھیلے گی جس کے بعد پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کا آغاز ہو جائے گا۔
سپر لیگ کے انعقاد کے بعد بنگال ٹائیگر ایک مرتبہ پھر پاکستان کا رُخ کریں گے، سیریز کے تیسرے مرحلے کے دوران مہمان ٹیم ایک ون ڈے اور ایک ٹیسٹ میچز کھیلے گی۔
واضح رہے کہ پاکستان اور بنگلا دیش کے درمیان ٹیسٹ اور ٹونٹی میچز سیریز کا انعقاد آئی سی سی کی مداخلت کے باعث ہوا تھا، اس سے قبل مہمان بورڈز پاکستان میں صرف ٹی ٹونٹی کھیلنے کے خواہشمند تھے۔ جبکہ ٹیسٹ کھیلنے سے انکار کرتے رہے۔