لاہور:: سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) مفخر عدیل کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، مفخر کے قریبی دوست اسد بھٹی کو حراست میں لے لیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ حراست میں لیے گئے اسد بھٹی پارٹی کی رات مفخر عدیل کے ساتھ تھے، اسد بھٹی نے پولیس کو ڈرم اور دیگر اہم شواہد برآمد کرا کر دیے ہیں۔ مفخر عدیل کے لاپتہ ہونے کے معاملے میں گتھیاں سلجھ جائیں گی
دوسری طرف پنجاب کانسٹیبلری کے کمانڈنٹ نے آئی جی پنجاب کو مراسلہ بھجوایا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ ایس ایس پی مفخر عدیل منگل سے ڈیوٹی پر نہیں آئے، انہوں نے کال کی ہے اور نہ چھٹی کی درخواست بھیجی ہے۔ مفخر عدیل کی غیرحاضری کے باعث ان جگہ نیا افسر تعینات کیا جائے۔
ذرائع کے مطابق ایس ایس پی مفخر عدیل کو لاپتہ ہوئے آج پانچواں روز ہے لیکن پولیس تاحال کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکی ہے، اب پولیس نے ایس ایس پی مفخر عدیل کا نام بلیک لسٹ میں ڈالنے کے لیے محکمہ داخلہ اور ایف آئی اے سے رابطہ کیا ہے۔
بلیک لسٹ میں نام ڈالے جانے کے بعد مفخر عدیل پاکستان کے کسی بھی ایئر پورٹ سے بیرون ممالک نہیں جا سکیں گے۔
دوسری جانب سی سی پی او لاہور نے کیس کی تحقیقاتی رپورٹ آئی جی پنجاب کو بھجوادی ہے۔
ذرائع کے مطابق مفخر عدیل کیس میں پولیس تمام معاملات خفیہ طریقے سے نمٹا رہی ہے اور اب تک مفخر کے ساتھ لاپتہ شہباز تتلہ کا بھی کوئی سراغ نہیں لگایا جاسکا۔
گزشتہ روز پولیس نے ایس ایس پی مفخر عدیل کے ڈرائیور سمیت 4 افراد کو حراست میں لیا تھا جبکہ مفخرعدیل کی اہلیہ سمیت کئی افراد کے بیان بھی قلمبند کیے گئے تھے۔
پولیس کے مطابق مفخر عدیل کے فون نمبر سمیت فیس بک کی تفصیلات حاصل کرلی ہیں، ان کی مشکوک سرگرمیوں کی فوٹیجز اور رابطہ نمبرز بھی پولیس کو مل گئے تاہم اس کے باوجود اب تک ان کا سراغ نہیں مل سکا ہے۔
خیال رہے کہ ایس ایس پی مفخر عدیل اور سابق اسسٹنٹ اٹارنی جنرل شہباز تتلہ کئی روز سے لاپتہ ہیں جن کی تلاش کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔
پولیس کے مطابق ایس ایس پی مفخرعدیل کے دوست اور سابق اسسٹنٹ اٹارنی جنرل شہباز تتلہ 7 فروری کو مبینہ طور پر اغواء ہوئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سی آئی اے ماڈل ٹاؤن نے شہباز تتلہ کے قریبی دوست ایس ایس پی مفخر عدیل کو پوچھ گچھ کےلیے طلب کیا تھا مگر وہ وہاں نہیں پہنچے تاہم ان کی گاڑی جوہر ٹاؤن سے برآمد ہوئی۔