لاہور:: معروف اداکار احسن خان نے کہا ہے کہ ان کی ہمیشہ ترجیح یہی رہی کہ وہ ایسا کام کریں جس کے باعث دوسروں سے الگ اور منفرد نظر آئیں۔
بہت کم ایسے فنکار گزرے ہیں جو نوعمری میں ہی شوبز دنیا میں جلوہ گر ہو کر نامور ہو گئے۔ انہوں نے شہرت کے ساتھ دولت اور عزت بھی کمائی۔ ملکی شوبز انڈسٹری پر نظر ڈالی جائے تو احسن خان نمایاں نظر آتے ہیں۔
9 اکتوبر 1981ء میں برطانیہ کے شہر لندن میں جنم لینے والے اس فنکار نے اپنے والدین کے ساتھ پاکستان واپس آکر گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور سے انگریزی ادب میں ایم اے کیا۔ 17 برس کی عمر میں شوبز کی دنیا میں قدم رکھا۔ ان کی پہلی فلم نکاح 1998ء میں نمائش پذیر ہوئی۔ اسی برس انہوں نے ٹی وی ڈرامہ ’’ہنس کی چال‘‘کیا۔
21 برس میں احسن خان نے ایکٹنگ کی دنیا میں اتنا کچھ شو کر لیا کہ ان کے فن کو اب کسی تعارف کی ضرورت نہیں ہے۔ ایک درجن سے زیادہ فلمیں اور کئی ٹی وی ڈرامے یہ جانچنے کے لیے کافی ہیں کہ احسن کس کلاس کے ایکٹر ہیں۔
اس فنکار کی خاص بات یہ ہے کہ وہ لوگوں کی پرواہ نہیں کرتے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ صرف اور صرف اپنے کام پر فوکس رکھتے ہیں اور ہمیشہ ترجیح یہی رہی ہے کہ ایسا کام کریں جس کے باعث دوسروں سے الگ اور منفرد نظر آئیں چنانچہ احسن نے متعدد بار سہولیات سے نکل کر مشکل اور چیلنجنگ رولز کیے اور بتایا کہ وہ سہل پسند بالکل نہیں بلکہ سخت جان کیریکٹرز کرکے اسے خاص سکون ملتا ہے۔
احسن ناصرف شاندار ایکٹر ہیں بلکہ ان کی شخصیت کی ایک اور نمایاں خوبی انسان دوست ہونا بھی ہے، چنانچہ دکھی انسانیت اور غم کے ماروں کی داد رسی میں نمایاں اور بہت سوں سے آگے دکھائی دیتے ہیں۔
خواتین پر گھریلو تشدد کے خلاف کام کرنے والی NGO وائٹ ربن کے ایمبیسیڈر ہیں۔ کینسر کے مرض میں مبتلا بچوں کے حوصلے بڑھانے کے لئے ان کے ساتھ ہسپتال جاکر سالگرہ مناتے ہیں۔ گزشتہ کئی برس سے لاہور سے کراچی شفٹ ہو چکے ہیں۔ ڈراموں کے ساتھ فلموں میں بھی مصروف ہیں۔ فیشن انڈسٹری میں انہوں نے اپنی منفرد شناحت بنائی ہے۔ ریمپ پر کئی بار واک کر چکے ہیں۔
احسن خان نے کیریئر کا آغاز فلم سے کیا اور شروع دور کی فلموں میں لو اِن ہالینڈ، گُھونگھٹ، نکاح، بلّی اور گھر کب آؤ گے؟ وغیرہ شامل ہیں۔
فلمی دُنیا بُحران کی زد میں آئی تو دوسرے فنکاروں کی طرح احسن کا کیریئر بھی متاثر ہوا اور اُنہیں ٹی وی کی طرف آنا پڑا، مگر ٹی وی ڈراموں پر بہت جلد اپنے کام اور کرداروں کی بدولت بڑا نام بنانے میں کامیاب رہے۔
اس سفر کے دوران کافی گیپ سے فلم عشق خُدا‘ میں کام کیا، ساتھ ہی ایک اور فلم سلطنت میں کردار نبھایا اور ٹی وی سیریل اُڈاری کے منفی کردار کے ذریعے احسن نے خود کو ورسٹائل ثابت کیا تو اسی دوران سولو ہیرو کے طور پر اُن کی قابلِ ذکر فلم چھُپن چھُپائی سے فلم انڈسڑی میں واپسی ہوئی اور اس فلم کے ذریعے احسن فلموں کے موجودہ ری وائیول سے جُڑ کر سلور سکرین کے ہیرو کے طور پر ایک بار پھر منوانا چاہتے ہیں۔
اس وقت ان کی چار فلمیں زیر تکمیل ہیں۔ زیر نظر انٹرویو میں خوب صورت انسان سے تازہ مصروفیات کے علاوہ بہت سی اچھی اچھی باتیں ہوئیں۔ قارئین کی دلچسپی کے لئے پیش خدمت ہے۔