اسلام آباد:: آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں اپوزیشن جماعتوں نے نیا اتحاد بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن کے نئے اتحاد کا نام پاکستان ڈیموکریٹک الائنس ہوگا۔
ذرائع کے مطابق آل پارٹیز کانفرنس میں اپوزیشن جماعتوں نے میثاق جمہوریت کی طرز پر میثاق کی تیاری کے لیے کمیٹی بھی قائم کر دی ہے۔ نئے میثاق کا نام ‘’چارٹر آف پاکستان’’ ہوگا۔
اس کے علاوہ آل پارٹیز (اے پی سی) کانفرنس میں حکومت کے خلاف لانگ مارچ کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔ حکومت مخالف یہ لانگ مارچ جنوری 2021ء میں ہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کے لانگ مارچ سے قبل ملک بھر میں ریلیاں اور جلسے ہوں گے۔ اس کے علاوہ اے پی سی نے وزیراعظم عمران خان سے استعفے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
ادھر ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں بھی اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کا اعتماد بحال نہ ہو سکا ہے۔ اپوزیشن رہنما تحریک عدم اعتماد اور ان ہاؤس تبدیلی پر منقسم نظر آئے۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) نے سپیکر قومی اسمبلی کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی مخالفت کی تاہم مسلم لیگ (ن) ودیگر پارلیمانی جماعتوں کا اس پر زور دیا۔
اس کے علاوہ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد اب تک زیر بحث نہیں آ سکی ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لیگی رہنما رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ آج اتحاد کا اعلان اور تنظیمی سٹرکچر بنایا جائے گا۔ حکومت کے خلاف احتجاج پر اتفاق ہے تاہم اس کا طریقہ کار کیا ہوگا؟ ابھی طے کیا جا رہا ہے۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ استعفے بھی ایک مرحلہ ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پہلے استعفے، پھر احتجاج پر جانا چاہیے۔ گیارہ میں سے 9 پارٹیوں نے کہا مرحلہ وار احتجاج شروع کیا جائے۔ ابھی رہنماؤں کی جانب سے مزید تجاویز آ رہی ہیں۔