کراچی:: ایس ایس پی غلام سرور ابڑو نے سندھ حکومت کے احکامات ہوا میں اڑا دیئے۔ انہوں نے پابندی کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے آئی جی کلیم امام پر تیل چوری اور سمگلنگ میں ملوث افسران کی سرپرستی کا الزام لگا دیا۔
کراچی میں اپنی رہائشگاہ پر صحافیوں سے گفتگو میں ایس ایس پی غلام سرور ابڑو نے آئی جی سندھ کلیم امام پر الزام لگایا کہ انہوں نے ذاتی پسند اور ناپسند کی بنیاد پر کرپٹ افسران کی تعیناتی کر رکھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائی کرنا چاہتی ہے، مگر ٹارگٹ کلر چھڑوانے کے لیے آئی جی سندھ کا فون آ جاتا ہے۔ کلیم امام کراچی سمیت سندھ اور پنجاب میں تیل چوری اور سمگلنگ میں ملوث افسران کی سرپرستی کر رہے ہیں۔
ایس ایس پی غلام سرور ابڑو نے الزام عائد کیا کہ ان کے لگائے گئے افسران سندھ سے گزرنے والی لائن سے تیل چوری سے کروڑوں روپے کما رہے ہیں۔
خیال رہے کہ سی ٹی ڈی میں بطور ایس ایس پی غلام سرور ابڑو نوے کی دہائی میں پیپلز پارٹی کے دورِ حکومت میں ڈی ایس پی بھرتی ہوئے تھے۔
یاد رہے کہ سندھ حکومت نے سرکاری افسران پر بغیر اجازت میڈیا سے بات کرنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔