0

آؤڈی نے مرسیڈیز اور بی ایم ڈبلیو کو پیچھے چھوڑ دیا

لاہور:: 2019ء کا اختتام ہو گیا تو نئے سال کا آغاز ہوتے ہی دنیا بھر میں کمپنیاں ٹیکنالوجی میں مقابلے کے لیے تگ و دو ہیں، گزشتہ سال کے دوران آؤڈی نے مرسڈیز اور بی ایم ڈبلیو کو پیچھے چھوڑ دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمن کاریں مضبوطی اور معیار کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہیں۔ آؤڈی ، مرسڈیز اور بی ایم ڈبلیو کا شمار نہ صرف مہنگی بلکہ مشہور ترین کاروں میں ہوتا ہے۔ فروخت میں اضافے کے حوالے سے آؤڈی نے سب کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

گزشتہ برس دنیا بھر میں 1846 ملین آؤڈی کاریں فروخت ہوئیں اور 2018 کے مقابلے میں 1.8 فیصد زائد کاریں بنتی ہیں۔ سیلز ڈیپارٹمنٹ کی سربراہ ہیلڈیگارڈ ورٹمان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال کی دوسری ششماہی میں ہم کامیاب رہے ہیں۔ گزشتہ سال دسمبر میں آؤڈی کاروں کی فروخت میں ماہانہ بنیادوں پر 14 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

ہیلڈیگارڈ ورٹمان کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ رواں برس بھی کاروں کی فروخت میں اضافہ ہو گا۔ دسمبر میں سب سے زیادہ آؤڈی کاریں 20.4 فیصد اضافے کے ساتھ یورپ میں فروخت ہوئیں۔

امریکا میں اس برینڈ کی کاروں کی فروخت میں 13.6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ چین میں اضافہ نو فیصد تھا۔ آؤڈی جرمن کار ساز ادارے فوکس ویگن (وی ڈبلیو) کی ذیلی کمپنی ہے اور اس نے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کے حوالے سے بھی کاروں کے معیارات بہتر بنائے ہیں۔

آؤڈی کو سب سے زیادہ منافع ایس یو وی کاریں فروخت کرنے سے ہوا ہے۔ ایسی کاروں کی فروخت میں 50 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ آؤڈی نے اپنی کاروں کے دو ماڈلز آؤڈی ای ٹرون اور آؤڈی کیو ایٹ پر زیادہ سرمایہ کاری کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

دوسری جانب جرمنی کے بی ایم ڈبلیو گروپ نے گزشتہ برس 2.52 ملین کاریں فروخت کیں اور اس طرح اس گروپ نے دو مشہور برطانوی کاروں منی اور رولز رائس کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ گزشتہ برس بی ایم ڈبلیو کاروں کی فروخت میں 1.2 فیصد سالانہ اضافہ ہوا۔

جرمن کار ساز ادارے ڈائملر نے سب سے زیادہ مرسڈیز کاریں فروخت کیں۔ مرسڈیز بینز کی 2.46 کاریں فروخت ہوئیں اور اس طرح ان کاروں کی فروخت میں سالانہ 0.7 اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں