واشنگٹن:: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر بنائے گئے مواخذے کا باقاعدہ آغاز آج ہو رہا ہے۔ ٹرمپ کے وکلا کی ٹیم نے کہا ہے کہ وہ بہت جلد سینیٹ سے بری ہو جائیں گے، مخالف سینیٹرز کا کہنا ہے صدر کا طرز عمل دھوکا دہی پر مبنی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی کارروائی کا آج سے باقاعدہ آغاز، فریقین نے اپنے اپنے دلائل کی بریفنگ سینٹ میں جمع کرا دی ہے۔ صدر کے وکلا نے مواخذے کی کارروائی کو آئین پر خطرناک حملہ قرار دیا، صدر کے مواخذے کے حامیوں کا کہنا ہے کہ صدر کا طرز عمل آنے والے انتخابات میں دھوکہ دہی کے لیے ہے۔
مقدمے کی سماعت کے دوران سینیٹرز ہفتے میں چھ دن، دن میں چھ گھنٹے دلائل سنیں گے۔ کارروائی کی صدارت امریکا کے چیف جسٹس جان رابرٹس کریں گے۔
صدر ٹرمپ امریکا کے تیسرے صدر ہیں جنہیں مواخذے کی کارروائی کا سامنا ہے۔ صدر پر اختیارات کے ناجائز استعمال اور ایوانِ نمائندگان کے کام میں مداخلت کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔