اسلام آباد:: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ امید ہے کشمیر پر یو این سیکرٹری جنرل کا بیان عملی اقدامات میں تبدیل ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں انسانیت کی تذلیل کر رہی ہے تو دوسری جانب پاکستانی حکومت وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں اقلیتوں کو سینے سے لگائے ہوئے ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری بھارت میں متنازع شہریت قانون اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بھی دیکھ رہی ہے۔ ادھر انتونیو گوتریس پاکستان میں مذہبی ہم آہنگی اور آزادی کا خود مشاہدہ کر رہے ہیں۔
فردوس عاشق اعوان کا پریس کانفرنس سے خطاب میں کہنا تھا کہ اپوزیشن پوچھتی ہے کہ کہاں تبدیلی اور نیا پاکستان کہاں ہے؟ ان کو بتانا چاہتے ہیں کہ آج نئے پاکستان میں سیکرٹری اقوام متحدہ آ رہے ہیں بلکہ ٹریول ایڈوائزری میں بھی نرمی کی جا رہی ہے۔ عالمی برادری پاکستان کو اب پرامن ملک کے طور پر دیکھ رہی ہے۔ کھیلوں کےعالمی مقابلوں کا کامیاب انعقاد حقیقی معنوں میں تبدیلی ہے۔
معاون خصوصی برائے اطلاعات نے کہا کہ اپوزیشن کے سیاسی کھلاڑی آئندہ سیاسی میچ کا انتظار کریں۔ اپوزیشن میں بیٹھے سیاسی کھلاڑیوں سے گزارش ہے کہ وہ پی ایس ایل میں ہارنے والی ٹیموں سے سیکھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے پاکستان کو سیاحت کے حوالے سے محفوظ مقام قرار دیا۔ جہاں ہم پرامن ماحول کی بات کرتے ہیں وہاں پر آسائش ماحول کی بھی عکاسی کرتے ہیں۔ عمران خان پہلے وزیراعظم ہیں جنہوں نے اپنے منشور اور ہر بین الاقوامی فورم پر ماحولیات کو ترجیح دی۔