0

افغانستان: تباہ ہونیوالے طیارہ کے ملبے تک پہنچنے کی امریکی کوششیں ناکام

غزنی:: افغانستان میں تباہ ہونے والے طیارہ کے ملبے تک پہنچنے کی تمام امریکی کوششیں ناکام ہو گئیں جبکہ طالبان نے ایک اور طیارہ مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان نے دعویٰ کیا تھا کہ افغانستان کے صوبہ غزنی میں گر کر تباہ ہونے والے طیارہ امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کا ہے۔

ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ طیارے میں سوار امریکی انٹیلی جنس کے اعلیٰ افسران اور دیگر تمام ارکان مارے گئے۔ یہ طیارہ ضلع دہ یک کے علاقے سدو خیلو میں گر کر تباہ ہوا تھا۔طیارے کا ملبہ اور امریکی حکام کی لاشیں کریش سائٹ پر پڑی ہوئی ہیں۔ تباہ ہونے والا یہ امریکی طیارہ انٹیلی جنس آپریشن پر تھا۔

ادھر افغان حکومت نے طیارے کو پیش آنے والے حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ طیارہ مقامی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجے کے قریب گرا۔ یہ ایک مسافر بردار طیارہ تھا جو ضلع دہ یک میں گرا۔ ابتدائی طور پر معلوم ہوا ہے کہ اس طیارے میں تکنیکی خرابی پیدا ہو گئی تھی جس کے بعد وہ سیدھا زمین پر گرا اور اس میں آگ لگ گئی۔

یاد رہے کہ ابتدائی طور پر کہا گیا تھا کہ یہ طیارہ افغان ایئر لائن آریانا کا ہے لیکن کمپنی نے ان افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ طیارہ ان کا نہیں ہے۔

خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا تھا کہ افغانستان میں طیارہ تباہ ہونے کے بعد دس امریکی فوجی ہلاک ہوئے تھے تاہم اس کی تصدیق سرکاری حکام کی طرف سے نہیں کی جا رہی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان میں تباہ ہونے والے امریکی طیارہ کے ملبے تک پہنچنے کی کوششیں ناکام ہو گئیں ہیں، طالبان نے غزنی میں امریکی ملٹری طیارے کے ملبے تک پہنچنے کی کوششیں پسپا کردی ہیں۔

خبر رساں ادارے کے مطابق طیارے کے ملبے تک پہنچنے کے لئے طالبان اور افغانی افواج کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔

دوسری طرف طالبان نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک اور امریکی ہیلی کاپٹر مارا گرایا ہے جب کہ اس دعویٰ کو امریکی حکام نے مسترد کر دیا ہے۔

یاد رہے کہ امریکی فوج نے افغان صوبہ غزنی میں اپنا فوجی طیارہ تباہ ہونے کی تصدیق کر دی تاہم طیارہ دشمن کی کارروائی کے نتیجے میں مار گرانے کے شواہد نہیں ملے۔

امریکی فوج کے ترجمان کرنل سونی لیگٹ کا کہنا ہے کہ طیارے کی تباہی کی وجہ جاننے کے لیے تحقیقات جاری ہیں تاہم ایسے کوئی شواہد نہیں ملے کہ طیارے کو دشمن نے مار گرایا ہو۔

دوسری طرف امریکا افغانستان سے نکلنے کے لیے بے تاب ہے جبکہ افغانوں پر بموں کی بارش کر دی ہے، یو ایس ائیرفورس سنٹرل کمانڈ نے تہلکہ خیز رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ 2019 میں افغانستان کی سرزمین پر 7423 بم گرائے گئے۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک دہائی میں یہ تعدادسب سے زیاد ہے، 2009 میں جب جنگ عروج پر تھی، 4147 بم گرائے گئے تھے، گزشتہ سال امریکی اور افغان فورسز کے ہاتھوں 717 عام شہری مارے گئے تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں