0

افراتفری پھیلا کر انتظامی تبدیلیوں کو ناکام بنایا جا رہا ہے، وزیراعظم عمران خان

لاہور:: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہمارے منشور کا بنیادی مقصد کرپشن کا خاتمہ ہے لیکن منظم مافیا حکومت کے خلاف منفی تاثر کو فروغ دے رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان اہم دورے پر لاہور پہنچے ہیں جہاں انھیں وزیراعلیٰ پنجاب نے صوبے کے ترقیاتی منصوبوں سمیت اہم امور پر بریفنگ دی۔

وزیراعلیٰ کی جانب سے وزیراعظم کو رپورٹ بھی پیش کی گئی جس میں انھیں بتایا گیا کہ پنجاب میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت 22 جنوری تک 187 ارب روپے جاری کئے گئے جن میں سے مختلف منصوبوں پر 107 ارب روپے خرچ کئے جا چکے ہیں۔ صوبائی حکومت نے پسماندہ علاقوں کے فنڈز کو کسی دوسرے علاقے یا منصوبے کیلئے منتقل کرنے پر پابندی عائد کی ہے۔

وزیراعظم نے ہدایات جاری کیں کہ ترقیاتی پروگرام کے تحت سکیموں پر کام کی رفتار تیز اور جاری ہونے والے فنڈز کا بروقت استعمال یقینی بنایا جائے۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ عام آدمی کو ریلیف پہنچانے میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے۔ صوبائی وزرا اپنے اپنے محکموں میں گڈ گورننس کو یقینی بنائیں۔

انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب کو قبضہ مافیا، منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں سے مزید سختی سے نمٹنے کی ہدایت کی اور کہا کہ ایسے عناصر کو کسی صورت مت چھوڑیں اور سخت سزا دیں۔

بعد ازاں وزیراعظم نے تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی سے بھی ملاقات کی اور انھیں کہا کہ ملاقات کا مقصد آپ کے حلقوں کے مسائل جاننا اور ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل سےمتعلق رکاوٹوں کے حل کیلئے ہدایات دینا ہے۔

وزیراعظم عمران خان کا اس موقع پر اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ ہمارے منشور کا بنیادی نقطہ کرپشن کا خاتمہ ہے لیکن ایک منظم مافیا حکومت کے خلاف منفی تاثر کو فروغ دے رہا ہے۔ جان بوجھ کر ہر روز افراتفری کی باتیں کی جاتی ہیں تاکہ جو ہم مثبت انتظامی تبدیلی لے کر آئے ہیں، اسے ناکام بنایا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار بڑے جرائم پیشہ افراد کے خلاف ایکشن ہوا اور قبضہ مافیا قانون کی گرفت میں آیا ہے۔ جب حکومت سنبھالی تو ملک کو تاریخی خسارے اور قرضوں کا سامنا تھا لیکن آج دنیا پاکستان کو سرمایہ کاری کےلئے پرکشش ملک کے طورپر دیکھ رہی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ڈیووس میں جس طرح پذیرائی ملی، اس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے صوبائی حکومت، انتظامیہ اور منتخب نمائندوں کے مابین ایک مربوط میکانزم پر زور دیا اور ارکان اسمبلی کو ہدایت دی کہ وہ اپنے حلقوں میں عوام سے قریبی رابطہ رکھیں اور ان کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کریں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں